پنجاب (جیوڈیسک)گرمیاں شروع ہوتے ہی لوڈشیڈنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے۔ پنجاب میں لوڈ شیدنگ کا دورانیہ بیس گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔ سیالکوٹ میں مشتعل مظاہرین گیٹ توڑ کر واپڈا کے آفس میں توڑ پھوڑ کی۔
ابھی گرمیاں اپنے جوبن پر پہنچی بھی نہیں کہ لوڈشیڈنگ نے ایک بار پھر عوام کی زندگی اجیرن کرنی شروع کردی ہے۔ بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ ہوگیا ہے۔ جس کے باعث پنجاب کے بڑے شہروں میں پندرہ گھنٹے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں بیس گھنٹے تک کی بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
سیالکوٹ میں طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف صنعت کاروں اور فیکٹری ورکروں نے احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین گیٹ توڑ کر واپڈا کے گیپکو آفس میں گھس گئے۔ تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال پر قابو پایا۔
پنجاب کے نگران وزیراعلی نجم سیٹھی نیمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے وفاق سے بات کروں گا۔ بلوچستان کے شہر چمن اور گردونواح میں بجلی کی طویل اور بیس گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔