آئین کی دفعہ 62/63پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کرایاجائے اوران دفعات پردرج شرائط پرپورااترنے والے امیدواروں کوہی انتخاب لڑنے کی اجازت دی جائے، ناہید حسین
Posted on April 7, 2013 By Tahir Webmaster کراچی
کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ آئین کی دفعہ 62/63پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کرایاجائے اوران دفعات پردرج شرائط پرپورااترنے والے امیدواروں کوہی انتخاب لڑنے کی اجازت دی جائے کیونکہ اسی مطالبے کے تحت ہزروں افرادنے جنوری کے سخت سردی کے ایام میں شاہراہ دستورپردھرنادیاتھااورسابقہ حکومت نے مظاہرین سے باقاعدہ معاہدہ کیاتھا کہ آئین کی دفعہ62/63پرعمل درآمدکرایاجائے گااورانتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔
اب اگر62/63پر عملدرآمد کرایاجارہاہے تومیڈیا اورسیاستدان اوردوسرے کیوں شورمچارہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے عہدیداران وکارکنان کی فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیاناہید حسین نے مزید کہاکہ ملک میں آئندہ انتخابات کی گہماگہمی کاآغازہوچکاہے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ بھی ختم ہوچکی ہے اورب کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل شروع ہوچکاہے جس پرپوری قوم کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔
ملک کے عوامی وصحافتی حلقوں میں یہ مطالبہ پرزورانداز میں دہرایاجارہاہے کہ آئندہ عام انتخابات میں بدعنوان،نادہندہ،ٹیکس چوراوربدکردارعناصرکواپنی دولت اورسرمائے کے بل بوتے پرمنتخب ہوکرقوم پرمسلط ہونے سے روکنے کے لئے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن آئین کی دفعہ 62/63کی روح کی مطابق اس پرعملدرآمدکرائے کیونکہ اب بہت کم وقت رہ گیاہے تاہم اگرالیکشن کمیشن اس حوالے سے سنجیدہ ہے اوردیگرادارے بھی اس کے ساتھ تعاون کریں تویہ کام اب بھی ہوسکتاہے اوریہ یقیناالیکشن کمیشن کاپہلااورسخت امتحان بھی ہے۔
ناہید حسین نے کہاوہ تمام افرادجن کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوچکی ہیں انہیں سخت سے سخت سزادی جائے اورسابقہ قومی اسمبلی میں جتنی آئینی ترامیم کی گئی ہیں انہیں
کالعدم قرار دی جائے کیونکہ یہ جعلی ڈگریوں والے کسی بھی طرح امین اورصادق نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہایہ امر خوش آئندہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کوشفاف انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے عدالت عظمیٰ اورعوام کی مکمل حمایت حاصل ہے اوراب تک کے حالات و واقعات کے تناظر میں یہ بات پورے وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ ملک کے دیگر مقتدرادارے بھی ملک میں شفاف اورمنصفانہ انتخابات چاہتے ہیں۔
اس تناظر میں قوم الیکشن کمیشن آف پاکستان سے یہ توقع رکھنے میں حق بہ جانب ہے کہ وہ بدعنوان،بدکرداراورنااہل افرادکوایک بارپھرقوم سے پر مسلط ہونے سے روکنے کے لئے اپنے آئینی اختیارات کابھرپوراستعمال کریں اوراس حوالے سے کوئی دبائوسفارش یادھونس دھمکی قبول نہیں کرے ۔ناہید حسین نے کہاکہ الیکشن کمیشن کوانتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال میں نہایت باریک بینی،عرقِ ریزی اوربیدارِمغزی کامظاہرکرناہوگا۔
کیونکہ گزشتہ عام انتخابات میں جیتنے والے کئی امیدواروں کی اسنادجعلی ہونے کاانکشاف تین سال بعد ہواتھااسمبلیوں سے آدھی سے زائد مدت گزرچکی تھی اورجعلی ارکان قومی خزانے سے کروڑوں روپے کی مراعات بھی لے چکے تھے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو اس بات کا اہتمام کرناچاہیے کہ اس دفعہ کسی بھی پہلوں سے جانچ پڑتال کے نظام میں کوئی ایسی خامی نہ رہے۔
جو بعد میں الیکشن کی ساخت اورانتخابات کے نتائج کی قبولیت پرعرف آنے کاباعث بنے انہوں نے کہاکہ ہم اس بات کااعادہ بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کومسلم امیدواروں کی اخلاقی ساخت اوراسلامی تعلیمات سے آگاہی اوراسلام نظریہ پاکستان سے وابستگی کی جانچ پڑتال خصوصی توجہ دی جائے۔