عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی منشورکا اعلان کردیا۔ کہتے ہیں انصاف بنیادی ترجیح ہوگی، نیا پاکستان پی ٹی آئی کا وژن ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر میں ہر اس جماعت کے خلاف کارروائی کی جائے گی جن کے عسکری ونگ ہوں گے۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی موجودگی میں پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کیا گیا۔ منشور کے مطابق پاکستان میں امیراورغریب کیدرمیان فرق ختم کریں گے، نظام حکومت میں استحکام اوراحتساب کاعمل شروع کیا جائیگا، قائداعظم کیوژن اورعلامہ اقبال کیخواب کی بنیاد پر نیا پاکستان بنائیں گے۔
صحت اور تعلیم سمیت شہریوں کو تمام سہولتیں فراہم کریں گے، امریکا کے ساتھ تعمیری تعلقات چاہتے ہیں تاہم تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کریں گے نیا پاکستان کسی دوسرے کی جنگ نہیں لڑے گا، چین کے ساتھ ہر شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا اور تحریک انصاف ڈرون حملوں کی مخالف پالیسی اپنائیگی۔
اندرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تحریک انصاف کے منشور میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کو نکالا جائے گا، دہشت گردوں کی فنڈنگ کنٹرول کی جائے گی، صرف طاقت کا استعمال ضروری نہیں بلکہ مذاکرات بھی اہم ہیں،دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں عوام کے دل جیتے جائیں گے، دہشت گردی کیخاتمے کے لئے اتھارٹی بنائی جائیگی۔ منشور کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر میں ہر ایسی جماعت جن کے عسکری ونگ ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
منشور کے مطابق پاکستان کو سیکیورٹی ریاست کے بجائے معاشی طاقت بنانا ہے لیکن دفاع کوکسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ دفاعی بجٹ کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا۔ ایٹمی ہتھیاروں کے ذریعے دفاعی اخراجات میں کمی بھی کی جاسکتی ہے اگردنیا ایٹمی ہتھیاروں کو تلف کرے گی تو تحریک انصاف بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
منشور کے مطابق ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے بنیادی اور اہم ایمرجنسی معیشت کی ہے۔ منشور میں قوم سے وعدہ ہے کہ ملک کو 2سے 3 سال میں لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے تاکہ معاشی ترقی کو فروغ ملے۔ بجلی اور گیس چوری کو روکنے کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔ تمام اداروں کو عوام کے لئے جواب دہ بنایا جائے گا۔
ریلوے کی وزارت کو ختم کردیں گے، پی آئی اے کو وزارت دفاع سے الگ کردیں گے۔ ٹیکس اکٹھا کرنا اہم ترجیح ہو گی، کسی جج یا جنرل کو مفت یا رعایتی پلاٹ نہیں ملے گا۔ عوام کو بتایا جائے گا کہ ایک جج،ایک جنرل،ایک وزیر پر کتنا خرچ ہوتا ہے۔ گورنرہاس، وزیراعظم ہاس کو بند کر دیا جائے گا، ایسی تمام عمارتوں کو لائبریریوں اور تعلیمی اداروں میں تبدیل کردیا جائے گا، وزارتیں 65 سے کم کر کے 17پر لائیں گے۔
انتخابی منشور کے اعلان کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دونوں اہم پارٹیوں نے پانچ پانچ بار حکومت کی ہے لیکن انہوں نے ملک کی ترقی کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔ مقامی حکومتوں کو چلنے نہیں دیا گیا۔ تحریک انصاف کو اقتدار کی خواہش نہیں اگر ہمیں اقتدار کی بھوک ہوتی تو ہم سیاسی اتحاد تشکیل دیتے لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔
تحریک انصاف کی قیادت کو سیاست کی ضرورت نہیں یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے علاقوں اور شعبوں میں کامیاب ہوئے ہیں، وہ سیاست کو پیشہ نہیں بنارہے بلکہ اسے قوم کی خدمت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ عوام ایک نظام کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں تحریک انصاف پاکستان کے عوام کو آزاد کردے گی۔