لاہور (جیوڈیسک)کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کا آج آخری روز ہے۔ لاہور ٹریبونل ٹو نے نوازشریف کے خلاف دائر اپیل کی سماعت سے معذور ی کا اظہار کردیا۔ سابق صدر کی چترال کی نشست بھی تحفظات کی زد میں آگئی۔ چوہدری نثار،عمران خان،راجہ پرویز اشرف،اورشیخ رشیدسمیت متعدد سینئر سیاسی رہنماں کو اپیلوں پر فیصلے کا انتطار ہے۔
انتخابات میں حصہ لینے کیلئے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کا آج آخری روز ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل ٹو نے این اے ایک سو بیس نوازشریف کے کاغذات کی منظوری کے خلاف اپیل کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے معاملہ ٹریبونل ون کے سپرد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس خواجہ امتیاز کا کہنا کہ شریف برادران کے حق میں فیصلہ دے چکا ہوں۔ مخالفت میں اپیل کی سماعت کرنے میں کچھ پیچیدگیاں درپیش ہیں۔
چوہدری نثارکے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف این اے باون سے اپیل دائر جبکہ این اے ترپن کی سماعت جمعرات کو ہوگی۔عمران خان کے خلاف این اے چپھن سے کاغذات کی منظوری کے خلاف اپیل دائر ہے۔ راولپنڈی ٹریبونل میں اکتالیس اپیلیں دائر کی گئی ہیں جن میں شیخ رشید حنیف عباسی سے متعلق اپیلیں شامل ہیں۔الیکشن ٹریبونل نے فیصل صالح حیات اور عابد امام کی اپیلیں منظورکرلیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کے چترال سے منظور کاغذات پربھی اپیل دائر کردی گئی۔ جبکہ سابق صدر نے قصور سے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹربیونلز نے ریٹرننگ افسروں کے فیصلوں کے خلاف سترہ امیدواروں کی اپیلیں مسترد اور تین کی اپیلیں منظور کر لیں۔
پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان کے حلقہ این اے ایک سو بائیس سے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے امتیاز صفدر وڑائچ نے حلقہ این اے اٹھانویسے اپنے کاغذات مسترد کئے جانے کے خلاف بھی اپیل دائر کر دی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں مزید چونتیس اپیلیں دائر کردی گئیں جبکہ پانچ اپیلوں کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن اوردیگر کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں ۔سکھر سے سابق وزیراعلی سندھ کے کاغذات نامزدگی کے خلاف اویس لغاری نے اپیل دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے۔
کہ ظاہر کئے گئے اثاثوں کی تفصیلات درست نہیں۔ ایاز امیرکی اپیل منظور کرلی گئی۔ جبکہ نادر مگسی فیصلے کے منتظرہیں الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں نے ستائیس ہزار پچہتر کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔تیئس ہزار اناسی کاغذات نامزدگی کو منظور کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی کے لئے چھ ہزارآٹھ سو پچاس جبکہ صوبائی اسمبلی کے لئے سولہ ہزاردوسوانتیس کاغذات منظور کئے۔تین ہزار نو سو چھیانوے مسترد کیے گئے۔ قومی اسمبلی کی مخصوس نشستوں کے لئے ایک سو پانچ فارم مسترد کئے گئے۔ جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے مسترد کئے گئے کاغذات کی تعداد دوسوانہتر ہے۔