نئی دہلی(جیوڈیسک)نئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ بس میں اجتماعی زیادتی اور زدوکوب کے واقعہ میں ملوث دو ملزمان نے جرم میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا ہے۔نئی دہلی بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ بس میں اجتماعی زیادتی اور زدوکوب کے واقعہ میں ملوث دو ملزمان نے واقعہ میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی ذرائع کے مطابق گزشتہ سال سولہ دسمبر کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک بس میں چند افراد کی جانب سے میڈیکل کی طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے اور بعد میں میں زدوکوب کرنے کے بعد کے بس سے نیچے پھینکنے کے واقعہ کے بعد پورے ملک میں زبردست مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اجتماعی زیادتی کے واقعہ میں ملوث ملزم ونے شرما نے ایڈیشنل سیشن جج یوگوشا کنھا کو پیش کئے گئے اپنے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ واقعہ کے وقت وہ اور ان کا دوسرا ملزم ساتھی پروان گپتا بس میں موجود نہیں تھے۔ واضح رہے کہ 23 سالہ میڈیکل کی طالبہ کو چلتی بس میں متعدد افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
طالبہ کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر ان کے تین آپریشن کئے گئے تاہم بعد میں ان کو بہتر علاج کیلئے سنگا پور لے جایا جائیگا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر انتیس دسمبر کو انتقال کر گئی تھیں جس کے بعد پورے ملک میں واقعہ کیخلاف زبردست مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔