اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد سپریم کورٹ میں لاپتا قیدیوں کے کیس کی سماعت ہو ئی، جج ایڈووکیٹ جنرل بریگیڈیئر نو بہار نے جواب جمع کرا دیا،اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان،جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ جن شواہد کی بنیاد پر ٹرائل کرنا تھا۔
اس کا ریکارڈ کہاں ہے؟ جج ایڈووکیٹ جنرل نے جواب میں کہا کہ آیندہ سماعت پر ریکارڈ پیش کر دیا جائے گا۔چیف جسٹس نے اس موقع پر 17 اپریل تک ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہو ئے کہا کہ ایک منٹ کیلئے بھی کسی کی آزادی کو سلب نہیں کیا جا سکتا۔