الیکشن کا میدان سج گیا تمام پارٹیوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے نئے کھو نسلوں کی تلش میں دن رات ایک کر دی ہے ۔تلہ گنگ میں مسلم لیگ ق ،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف نے اپنے ووٹ بینک میں اضافہ کے لیے مختلف سیاسیوں کی اشیرباد حاصل کرنا شروع کر دی ہے ۔سیاسی کھڑ پینچوں کو بے پناہ مراعات کی افریں دی جا رہی ہیں اب دیکھنا یہ ہو گا کہ کون کس پارٹی سے زیادہ مراعات حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔
تلہ گنگ میں اب دو سیاسیوں نے اپنی سیاسی حکمت عملی واضح کرنی ہے جس پر تمام جماعتوں کی نظر یں جمی ہوئی ہے ۔حلقہ این اے اکسٹھ کے ووٹرو ں کی قیمتیں لگائی جا رہی ہیں کہ اپ کے پاس اتنے ووٹ ہیں اپ ہمیں ووٹ دلوائیں ہم اپ کو نوٹ دلو اتے ہیں ۔اب ووٹروں کو اپنی قدر خود منوا نی ہے سو دے لگانے والوں اور نوٹ دینے والوں کو اپنے ضمیر کو سودا کرنے والوں کو سبق سیکھانا پڑے گا۔
سردار فیض ٹمن سے مسلم لیگ ق ،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف تینوں پارٹیوں کے امیدواروں نے رابطوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ ان رابطوں میں مسلم لیگ ق نے چھ گھنٹوں کی طویل نشست کر کے سب پار ٹیو ں سے سبقت تو لے لی ہے لیکن اب فیصلہ کیا ہو تا ہے یہ تو وقت ہی بتا ئے گا ۔سر دار فیض ٹمن کو مسلم لیگ ق کے امیدوار چوہدری پر ویزالہی کی طرف سے بھاری مراعات کی پیش کر دی گئیں ہے لیکن ابھی تک سردار فیض ٹمن نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
سیاست میں وہ کچھ ہوتا ہے جو پوری دینا میں کہی نہیں ہوتا کل کے دشمن اج کے حریف بن جاتے ہیں۔اخر ی اطلاعات کے مطابق معاملات کو فائنل کرنے کے لیے پر ویزالہی فیض ٹمن کے پاس بانفس نفیس خود ٹمن ا رہے ہیں ۔ 2008کے انتخابات میںسردار فیض ٹمن اور چوہدری پر ویزالہی ایک دوسرے کے امنے سا منے تھے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ایک دوسرے کو جوتا دیکھنے والے اور لوٹا کہنے والے مفادات کی میز پر اکٹھا بیٹھ سکتے ہے کہ نہیں کیو نکہ اب مسلم لیگ ق کو سردار غلام عباس کی ا کسیجن کے بعد مزید ا کسیجن کی ضرروت پڑ گئی ہیں۔
سردار فیض ٹمن کا مسلم لیگ ق کے ساتھ اتحاد ہو جاتا ہے تو اس اتحاد میں پہلے موجود سردار غلام عباس جن کی سردار فیض ٹمن سے کافی گرم گرمی رہی ہے ۔حافظ عمار یاسر ان دوتلو اروں کو ایک نیام میں اکٹھا رکھا کر ان سے پرویز الہی کے لیے ووٹ کا سٹ کر وا سکیںگے یہ تو کا فی مشکل لگ رہا ہے ۔حالات 2008کی طرف ہی نہ چلے جائیں کیو نکہ ووٹ تو ووٹروں نے پول کر نے ہو تے ہیں نہ کہ کھڑ پینچو ں نے ا خر میں کیا ہو تا ہے یہ تو وقت کا انتظا ر کر نا پڑ ے گا کہ ووٹر کس کے ساتھ جاتا ہے۔
حلقہ پی پی بائیس پر مسلم لیگ ن کے سردار ذوالفقا ردلہہ اور ازاد امیدوار سردار غلام عباس کے درمیان مقابلہ ہو گا ۔سردار غلام عباس کو حلقہ پی پی بائیس میں کافی مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو گا کیو نکہ پیر نثار قاسم اور فو زیہ بہر ام کا اس حلقہ سے الیکشن لڑنے کے صورت میں سردار غلام عباس کا ووٹ تقسیم ہو گا ۔ان کے الیکشن لڑنے سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو فا ئدہ مل سکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق سردار خرم نواب گر وپ بھی مسلم لیگ ق کو خیر ا با د کہہ کر مسلم لیگ ن کے امیدوار کی سپورٹ کر یں گے اس صورت میں تو سونے پہ سوہاگہ ہو گا۔
Muslime League Q
اتنا زیادہ فائدہ مسلم لیگ ق کو نہیں ہو گا جتنا وہ سمجھ رہے تھے ۔اب مسلم لیگ ق کو جائن کرنے والے لوگ کم ہو گے ہیں اور خیراباد کہنے والوں کی تعداد میں دن بدن ا ضافہ ہو رہا ہے ۔اس حلقے میں مسلم لیگ ق کے رہنما حافظ عمار یاسر پر بہت زیادہ ذمہداری ہے جو انہوں نے اکیلا ہی نبھانی ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس اتحاد میں جتنا مسلم لیگ ق نقصان ہوا شاید کسی اور پارٹی کو اتحاد کی صو رت میں نہیں ہونا تھا ۔ابھی تک مسلم لیگ ن امیدواروں نے اپنی الیکشن کمیپن شروع ہی نہیں کی ابھی تک ون وے ٹریفک چل رہی ہے ۔جب ٹو وے کمپین چلے گی تو اس وقت خوشی کے شیادیا نے بجا نے والوں کو لگ پتہ جائے گا۔
سید تقلیدرضاشاہ نے گزشتہ روز اپنے ڈیرہ پر ایک بہت بڑا اجتماع کر کے مسلم لیگ ق سمیت باقی تمام جما عتوں کو ایک میسج دیا کہ میر ے ووٹ بینک میں کمی نہیں ہوئی بلکہ دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔میرا پو را گروپ میرے ساتھ روزاول کی طرح کھڑا ہے ۔مسلم لیگ ق سے عرصہ 12سال سے رشتہ نبھا نے والے سابق ایم پی اے سید تقلید رضا شاہ بر وز بد ھ کو اپنے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ان کو مسلم لیگ ق نے 2013کے انتخابات میں حلقہ پی پی بائیس کا امیدوار نامزد کرنے کا وعدہ تو کیا تھا لیکن انہو ں نے ان کو کمز ور سمجھے کر سائڈ پر کر دیا ہے۔
کیو نکہ ان کے ذہن میں تھا کہ مسلم لیگ ق کو سید تقلید رضا شاہ کم فائدہ دے سکتے ہیں انہوں نے زیادہ ا کسیجن لینے کے لیے سردار غلام عباس سے اتحاد کر دیا اور اس صورت میں سید تقلید رضا شاہ کو اعتماد میں لیے بغیر فیصلہ کر دیا ۔لیکن اب انہوں نے گزشتہ روز ہزاروں کی تعداد میں اپنے حلقے کے اہم اہم لوگوں کو اکٹھا کیا تو ان سے رائے لی کہ اب مجھے کیا کرنا چاہیے سیاست کے مید ان میں ان لوگوں نے اپنی اپنی رائے دی۔
سر کردہ رہنمائوں میں قاضی الطاف حسین سابق ناظم غرب ،ملک عمران مرتضی سابق امیدوار ناظم شر ق،ملک ارشد جمیل سابقہ امیدورا نائب ناظم ، شرق،ملک عابد حسن سابق کونسلر شرق،ملک افتخار کھر یال سابق کونسلر شرق،عبدالستار دھولہ سابقہ کونسلر شرق،ملک عقیل سابق کونسلر شرق ،ملک شیر افضل سابقہ کونسلر غرب ،ملک زاہد اعوان سابقہ کو نسلر غرب ،حاجی محمد اقبال ادلکہ سابق ممبر ضلع کونسل ،حاجی صفدر حسن اکوال سابق کو نسلر ،زوار صادق حسین اکوال ملک محمد اشرف بلال ابا د،طارق محمود سگھر سابق کونسلر ،قاری محمد اصف مدرسہ سگھر۔
حاجی اصغر زرگر سگھر ،راجہ اظہر حسین ،شوکت جسیال سابقہ کو نسلر ،حاجی محمد اسلم جسیال سابق چیر مین ،عا شق علی جسیا ل ،ملک فیر وز مصطفے اباد ،ملک گل بہا ر مر جا ن ،ملک امتیا ز ولا نہ ،نمبر دار ظفر حسین ،سید جعفر حسین میگن ،نثار حسین سابقہ کونسلر ،چیرمین محمد اکبرا ٹھوال ،سید حسنین شاہ چھچی سابق کونسلر ،عبدالرئوف کلر کہار ،اللہ راضی بھٹی گجر،سید اقتدار حسین ،اشفاق حسین ،بھر پور سابق کونسلر ،مولوی نور محمد سابق کو نسلر ،حاجی محمد انور نے شرکت کی۔
سید تقلید رضا شاہ ایک مضبوط دھڑ ا رکھتے ہیں اور انہوں نے اپنے دورے اقتدار میں کروڑوں روپوں کے کام بھی کرواے ہیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ سیدتقلید رضا شاہ کے اجتماع کے بعد مسلم لیگ ق میں کھل بلی مچ گئی ہے ۔شنید یہی ہے کہ ائندہ چندروز میں مسلم لیگ ق کی پریشانیو ں میں ایک مزید پریشانی کی لہرا نے والی ہے۔جس کے روح رواں سید تقلید رضا شاہ ہوں گے ۔اللہ آپ کا حامی ونا صر ہو۔