لاہور(جیوڈیسک)پنجاب میں خسرے کی وبا پر قابو نہیں پایا جاسکا۔لاہور میں ایک ہفتے کے دوران بارہ بچے زندگی کی بازی ہار گئے،صوبے کے دوسرے شہروں میں بھی کئی بچے اس وبا سے متاثرہوئے ہیں۔پنجاب میں خسرے کی وبا نے معصوم بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔لاہور میں صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔
میو اسپتال میں خسرے سے متاثرہ23 اور چلڈرن اسپتال میں مزید22بچے لائے گئے،ان میں سے لاہورسے تعلق رکھنے والے3بچے دم توڑ گئے۔ضلع جھنگ میں تین ماہ کے دوران اس مرض میں مبتلا ہوکر دس بچے انتقال کرچکے ہیں۔ جبکہ ضلع ملتان میں خسرہ سے متاثرہ بچوں کی تعداد 195 ہوگئی ہے۔
دوسرے شہروں میں بھی کئی متاثرہ بچے اسپتالوں میں لائے گئے ہیں ۔ لیکن محکمہ صحت پنجاب کے حکام صورتحال تشویش ناک ہونے کے باوجودخاموش ہیں،خسرے کے تدارک کیلئے کہیں کوئی حکمتِ عملی نظر نہیں آرہی ۔ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر تنویر کہتے ہیں کہ خسرے سے بچاو کی ویکسین کم ہے۔ماہرین کے مطابق آگاہی اور برقت ویکسینیشن سے خسرے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔