بوسٹن دھماکوں کا گرفتار ملزم خودکشی کرنا چاہتا تھا، پولیس

Boston

Boston

بوسٹن(جیوڈیسک) بوسٹن پولیس کمشنرکے مطابق میراتھون دھماکوں کے ملزم سے اب تک تفتیش کا آغاز نہیں کیا جاسکا ہے۔ ملزم کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم وہ اس قابل نہیں کہ کچھ بول سکے۔بوسٹن میراتھون دھماکوں کے دوسرے ملزم جوہر سارنیو کو جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بوسٹن کے مضافات سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق بوسٹن دھماکوں کا گرفتار ملزم مرنا چاہتا تھا ،ملزم نے اپنے منہ میں پستول رکھ کر گولی چلادی تھی جس سے اس کے حلق کو نقصان پہنچا ہے۔ جوہر سارنیو کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے تاہم وہ اب تک بیان ریکارڈ کرانے کے قابل نہیں۔

پولیس حکام کے مطابق دونوں ملزم شاید دھماکوں سے پہلے طے کرچکے تھے کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے خودکشی کرلیں گے۔ جوہر سارنیو کا بھائی تیمور سارنیو جمعے کو پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔ امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک کی تفتیش سے پتا چلا ہے کہ دونوں ملزمان انفرادی طور پر کام کررہے تھے اور ان کا کسی گروپ سے تعلق ثابت نہیں ہوا۔