اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے وزارت اطلاعات کے خفیہ فنڈز سے 18 کروڑ روپے کی ادائیگیوں کو عام کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق عدالت عظمی کے دو رکنی بنچ کے روبرو وزارت اطلاعات نے خفیہ فنڈ سے متعلق دو تصدیق شدہ فہرستیں پیش کیں۔ وزارت اطلاعات کے وکیل راجا عامر عباس نے بتایا۔
کہ ایک فہرست 18 کروڑ جبکہ دوسری 9 کروڑ روپے کی ادائیگیوں سے متعلق ہے۔ 9 کروڑ روپے دو برس میں تقسیم کئے گئے۔ وزارت اطلاعات نے ایک فہرست کو خفیہ رکھنے کی استدعا کی۔ عدالت نے 18 کروڑ روپے کی ادائیگیوں کو عام کرنے کا حکم دیا۔ تفصیلات سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کی جائیں گی۔ عدالت نے آڈیٹر جنرل کو وزارت اطلاعات کے خفیہ فنڈ کا آڈٹ کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ آئین کے تحت کوئی بھی اخراجات بغیر آڈٹ کے نہیں ہو سکتے۔
بقیہ 155 آئٹمز سے متعلق فیصلہ آڈیٹر جنرل کی رائے کے بعد کیا جائے گا۔ عدالت نے قرار دیا کہ معلومات خفیہ رکھنے کیلئے کوئی قاعدہ موجود نہیں۔ وزارت اگر معلومات خفیہ رکھنے سیمتعلق قواعد بنانا چاہتی ہے تو بنا لے اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ کیا قومی مقاصد کیلئے ذرائع کو خریدنا ضروری ہے۔
یہ بات مان لی جائے تو قومی مقاصد کیلئے لکھنے والے ہر صحافی کو خریدا ہوا سمجھا جائے گا جس اقدام کیلئے ہمارا آئین اجازت نہیں دیتا اس کام کو کرنے کیلئے دوسرے ممالک کی مثال قبول نہیں کریں گے جس کے بعد کیس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔