ڈھاکا(جیوڈیسک)بنگلادیش میں8 منزلہ عمارت گرنے سے ہلاک افراد کی تعداد 262 ہوگئی ہے اور اب بھی سیکڑوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کے عزیزوں نے مناسب امدادی کام نہ ہونے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ ڈھاکامیں عمارت گرنے سے ہلاک افراد کی فہرست میں ہرگھنٹے اضافہ ہو رہا ہے۔
سیکڑوں گھرانے کبھی اسپتالوں کارخ کرتے ہیں اور کبھی اس ملبے کاجس میں انہیں اپنے عزیز دبے ہونے کاخدشہ ہے۔ مارے گئے افراد میں زیادہ تروہ خواتین تھیں جو اس عمارت میں قائم پانچ گارمنٹس فیکٹریوں میں ملازم تھیں۔لاشوں کواسکول میں رکھاگیاہے۔
عمارت کے ملبے سے دوسرے روزبھی لاشیں نکالی جاتی رہیں۔ کئی ٹن وزنی ملبہ ہٹانے میں ریسکیوعملے کوشدیددشواری کاسامناہے تاہم کئی افراد کوزندہ نکال لیا گیا ہے۔ حکام نے ناقص عمارت بنانے کے الزام میں رانا پلازہ کے مالک کیخلاف مقدمہ درج کرلیاہے جبکہ فیکٹری مالکان کیخلاف بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
عمارت گرنے سے ہلاک افراد کے لواحقین نے حکام کے خلاف مظاہرہ بھی کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔بنگلادیش کی گارمنٹس فیکٹریوں میں 35لاکھ سے زائد افراد کام کرتے ہیں اور ان میں زیادہ تروہ خواتین ہیں جوکم اجرت پربھی اس پیشے سے وابستہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرنے والوں اورزخمیوں میں زیادہ ترخواتین ہیں۔