اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد وزارت داخلہ نے وزارت قانون کو خط لکھا ہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی عدالتوں میں پیشی کے دوران دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے،مشرف کی نقل و حرکت محدود کرنے کے حوالے سے عدلیہ کو تجاویز فراہم کی جائیں۔
وزارت قانون نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ کر ایڈوائس مانگ لی۔ ذرائع کی حاصل کردہ دستاویزات کے مطابق وزارت داخلہ نے وزارت قانون کو خط لکھا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جان کو مختلف جہادی اور دہشت گرد گروپوں سے شدید خطرہ ہے،ان کی رہائش گاہ کے قریب سے بارودی مواد سے بھری گاڑی بھی پکڑی جا چکی ہے جس کے ذریعے دہشت گرد پرویز مشرف پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔
وزارت داخلہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی موجودگی سے ان کی رہائش گاہ اور عدالتوں کے قریب لوگوں کی جانوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں،پرویز مشرف کی عدالتوں میں پیشی دہشت گردوں کو حملے کا سنہری موقع فراہم کرتی ہے،جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے الیکشن کی سیکیورٹی فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔
ان حالات میں پرویز مشرف پر کسی حملے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا، موجودہ حالات میں پرویز مشرف کی نقل و حرکت پر ہر ممکن پابندی کی ضرورت ہے، اس لیے وزارت قانون پرویز مشرف کی نقل و حرکت محدود کرنے کے حوالے سے عدلیہ کو تجاویز فراہم کرے۔
وزارت داخلہ پرویز مشرف کو لاحق خطرات پر 10 اپریل کو بھی سیکیورٹی الرٹ جاری کر چکا ہے۔ وزارت داخلہ کے اس خط پر وزارت قانون نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک خط لکھ دیاجس میں پرویز مشرف کو سابق صدر لکھا گیا ہے، ملزم کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ وزارت قانون کے رجسٹرار سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی زندگی کو لاحق خطرات پر ایڈوائس دی جائے۔