ممبئی حملہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی 4 اپریل تک ملتوی

Mumbai Attack

Mumbai Attack

راولپنڈی(جیوڈیسک)ممبئی حملہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی چار اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ کیس اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل ہونے کے امکان کے پیش نظر گواہوں کو طلبی کے سمن جاری نہیں کیے گئے۔ راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جب کیس کی سماعت شروع ہوئی توملزمان کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے ان کی بیماری کی درخواست پیش کردی گئی۔

وکیل صفائی کی عدم حاضری کی وجہ کوئی کاروائی نہ ہوسکی جبکہ فاضل عدالت کے جج چودھری حبیب الرحمان نے آج کی کاروائی کے حوالے سے حکم میں لکھا کہ اسلام آباد میں بھی انسداد دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت کانوٹی فکیشن ہوچکا ہے چونکہ ممبئی حملہ کیس کا مقدمہ ایف آئی اے کے ایس آئی یو اسلام آباد دفتر میں درج ہوا تھا تو امکان ہے کہ یہ کیس اسلام آباد منتقل ہوجائے۔

اس لیے گواہوں کو طلبی کے ثمن جاری نہیں کیے جائیں گے۔ پراسیکیوٹر ایف آئی اے چوہدری ذوالفقار نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد کی عدالت میں صرف نئے مقدمات سنے جائیں گے۔ پرانے کیس وہاں منتقل نہیں ہوں گے۔ عدالت نے سماعت چار جنوری تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار نے دنیا نیوز کو بتایا کہ کراچی سے ایف آئی اے کیافسروں کے علاوہ دو اہم گواہ جوکہ فش ہاربر ہیں۔

ہر سماعت پر انہیں گواہی کے لیے طلب کیا جاتا ہے لیکن وکلا صفائی کے تاخیری حربوں کی وجہ سے ان کے بیانات قلمبند نہیں ہوتے۔ اب انہوں نے آنیسے معذرت کی ہے کیونکہ ان کا کاروبار متاثر ہورہا ہے۔ پراسیکیوٹر کے مطابق دونوں گواہوں سے ملزمان نے دوکشتیاں الحسینی اور الفوز کرائے پرحاصل کیں اور مچھلیاں پکڑنے کے بہانے ان کشتیوں پر بیٹھ کر بھارت پہنچے، اگر دونوں گواہوں کی شہادتیں قلمبند نہ ہوئیں تو اسکا فائدہ ملزمان کو ہوگا۔