گھوٹکی(جیوڈیسک)ضلع گھوٹکی میں گندم کی خریداری میں مبینہ بدعنوانیاں سامنے آئی ہیں، کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک چھوٹے کاشت کاروں کے بجائے تاجروں اور فلاور مل مالکان سے گندم خرید رہا ہے۔
گندم کے کاشتکاروں کے مطابق اوباڑو، ڈہرکی، میرپور، ما تھیلو ، خانپور اور گھوٹکی میں فوڈ انسپکٹرز مبینہ ملی بھگت سے بڑے تاجروں اور فلور مل مالکان سے گندم خرید رہے ہیں جبکہ کاشت کار 1200 روپے کے سرکاری نرخ سے 100 روپے کم پر اپنی پیداوار فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
کاشتکاروں کے مطابق انھیں دستاویزات کی تصدیق کے چکروں میں پھنسا دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کھلے آسمان تلے پڑی انکی گندم خراب ہو رہی ہے۔ بارشوں نے بھی مشکلات میں اضافہ کردیاہے۔ انھوں نے حکومت سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔