امراض سے متعلق عوامی شعور کی آگہی سے صحت مند معاشرے کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے، ڈاکٹر سلمان فریدی
Posted on April 28, 2013 By Tahir Webmaster کراچی
کراچی : لیاقت نیشنل ہسپتال و میڈیکل کالج کراچی اور پاکستان سوسائٹی برائے رہیو میٹالوجی کے زیر اہتمام “ہڈی ،جوڑ اور پٹھوں کے امراض سے متعلق عوامی آگہی” کے سلسلے میں منعقدہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے ملکی اور بین الاقوامی طبی ماہرین نے شرکت کی۔
امراض سے متعلق عوامی شعور سے متعلق آگاہی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہاکہ ہر شعبے میں شعور کی آگہی کے ذریعے ہم اپنے معاشرے میں سداھار لاسکتے ہیں لیاقت نیشنل ہسپتال و میڈیکل کالج کراچی کا ہمیشہ یہ شیوا رہا ہے کہ علم و تحقیقی عمل کے فروغ کے ساتھ امراض سے بچائو سے متعلق عوامی شعور کی آگاہی پیدا کی جائے تاکہ ہم اپنے معاشرے میں پھیلے ہوئے امراض سے بچ سکیں۔
اس کے ذریعے صحت مند معاشرے کا قیام عمل میں لاسکیں انہوں نے ڈیپارٹمنٹ آف ہیومیٹالوجی لیاقت نیشنل ہسپتال کو انسانی زندگی کو محفوظ بنا نے کے لئے ہڈیوں ،جوروں اور پٹھوں کے امراض سے متعلق عوامی آگاہی پروگرام کے انعقاد کو سرا ہتے ہوئے کہاکہ ہر قسم کے امراض سے متعلق عوامی شعور کی آگاہی کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقینی دلا یا۔
اس موقع پر لیاقت نیشنل ہسپتال کی ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ رہیومیٹالوجی ڈاکٹر طاہرہ پروین عمر ،ڈاکٹر محفوظ عالم اور ڈاکٹر ثمینہ غزنوی ن عوام کو ہڈی جوڑ اور پٹھوں کے امراض سے متعلق انسانی زندگی میں پڑنے والے نقصانات اور اس سے بچنے کے حوالے سے احتیاطی تدابیر سے عوامی شعور کی آگاہی فراہم کی اس موقع پر انہوں نے اسٹیو
پروسس سے متعلق تفصیلی لیکچر دیتے ہوئے بتا یا کہ اسٹیو پروسس کو عام زبان میں ہڈی کے کھوکھلے ہونے کا مرض کہا جاتا ہے۔
خواتین اور مرد دونوں ہی اس بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں لیکن یہ مرض مرد کے بہ نسبت خواتین میں زیادہ عام ہے خواتین میں اس بیماری کی شروعات 45سے 55سال کی عمر میں ہوتی ہے اس بیماری کی جسم میں کوئی خاص علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے اسے خاص بیماری کا نام دیا جاتا ہے جو جسم میں کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔
اس لئے اس کی وجہ سے جسم کی ہڈیاں بہت زیادہ کمزور اور بُھر بُھری ہوجاتی ہیںجس کی وجہ سے ہلکا سا دبائو پڑنے ،موڑنے کوئی وزنی چیز اُٹھانے حتیٰ کہ کھانسنے سے بھی ٹوٹ جاتی ہے یہ بیماری ویسے تو پورے جسم کی ہڈیوں پر اثر انداز ہوتی ہے لیکن اس کا نمایاں اثر ریڑھ ہڈی،کولہے کے جوڑاور کلائی کی ہڈیوں پر زیادہ پڑتا ہے ایک اندازے کے مطابق تقریباً9.91ملین افراد اس مہلک بیماری کا شکار ہیں جس میں خواتین کی تعداد 7.91ملین ہے۔