اربن ڈیموکریٹک فرنٹ(UDF )کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاکہ پاکستان قائم ہونے کے بعد سے لے کر اب تک ملک کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی
Posted on May 1, 2013 By Tahir Webmaster کراچی
کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ(UDF )کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاکہ پاکستان قائم ہونے کے بعد سے لے کر اب تک ملک کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی کیونکہ شروع سے یہاں جاگیرداروں اورقبائلی سرداروں کا تسلط رہاہے اور یہ یہی طبقے ملک پر حکمرانی کرتے رہے ہیں انہی طبقوں کی کمزوری کی بناء پرملک میں چار مرتبہ خاکی وردی اور سفید وردی کی نوکرشاہی نے قبضہ کیااورفوج مسلط رہی اب صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ ان استحصالی طبقوں میں یعنی جاگیرداروں،زمینداروں،وڈیروں،نوابوں اورشہری وڈیروں نے اپنی اپنی پرائیویٹ فوج بنالی ہے۔
یعنی ملٹری ونگز(Military Wings)اورہوسکتاہے کہ اگرخدانخواستہ ملک کے حالات مزید خراب ہوئے توافغانستان کی طرح یہاں بھی وارلوڈز(War Lords)پیداہوجائینگے جوکہ بعض جگہ تو بن بھی چکے ہیں ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے عہدیداران وکارکنان کی ایک فکری نشست خطاب میں کیا۔ناہید حسین نے مزید کہاکہ ملک کے حالات یہ ہیں کہ بڑے بڑے شہروں میں بدمعاشوں کے گروہ زیرزمین منظم ہوچکے ہیں اور وہ اپنے اپنے گینگز(Gangs)کے ذریعے عوام سے بیگاربھتہ اورتاوان وصول کررہے ہیں اوروہ حکومت کی بھی پرواہ نہیں کرتے انہوں نے کہاکہ پاکستان کا سرمایہ اور ملک کا سرمایہ داران کی ہٹ لسٹ پر ہے اس لئے سرمایہ دارگبھراکراپنا سرمایہ ملک سے باہر لے جارہے ہیں۔
ایسالگتاہے کہ پاکستانی قوم کے لئے وقت تھم گیاہے حکومت اپنے ہی لوگوں کے ہاتھوں بے بس نظر آتی ہے نہ لوٹ مار میں کمی آتی ہے نہ غربت کم ہوتی ہے ملک معاشی بدحالی میں گھراہواہے دور دور تک روشنی کے آثار نہیں دکھائی دیتے ہر طرف استحصال ،غربت ،پسماندگی کے علاوہ کچھ نہیں ہمارے ملک کے بجٹ میں مستقل خسارہ اربوں میں نہیں کھربوں میں ہے IMFکے مطابق سال 2012کے دوران پاکستان کا مجموعی قرض قومی وسائل کے 61.3%فیصد کے قریب پہنچ جائے گااور سال رواکے دوران واجب الاداقرضے ملک کی پیداوار کے 23.3%فیصد تک رہینگے اورآئندہ سال کے واجب الاداقرضے ایک فیصد اضافے کے مجموعی پیداوار کے 24.3%فیصد تک پہنچ جائینگے اورعوام کے حصے میں کل بجٹ کا ایک تہائی بھی نہیں آتا۔
جس سے غربت کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے اور یہ تقریبا60%فیصدسے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ناہید حسین نے کہاکہ معاشی بدحالی حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں اور ان کی شاہ خرچیوں کی وجہ سے ہے جنوبی ایشیامیں ہم سب سے غریب معشیت میں گرفتار ہیں پچھلے 50سالوں میں ملک معاشی تنزلی کی طرف بڑھتارہاہے ناہید حسین نے آخر میں کہاکہ ان حالات کی سب سے بڑی وجہ ملک کا اقتصادی نظام ہے۔
جواستحصالی طبقوں پر مشتمل ہے پورے ملک پر وڈیرہ شاہی وجاگیر داری نظام مسلط ہے جس سے استحصالی طبقے بار بارالیکشن سے اقتدار میں آجاتے ہیں اوراس نظام کے ہوتے ہوئے ملک میں کوئی جمہوریت نہیں آسکتی اورالیکشن ہوبھی گئے تومعاضی کی طرح کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آسکتی۔ نہیں آسکتی۔ نہیں آسکتی۔