ماسکو(جیوڈیسک)روس کے ایک قحبہ خانہ میں ہولناک آتشزدگی کے واقعہ میں ملوث 7 افراد کو 9 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ اس آتشزدگی کے واقعہ میں کلب میں شریک 156 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ آتشزدگی کا یہ واقعہ آتش بازی کے شو کی وجہ سے پیش آیا۔
پرم کے شہر اورلز میں لیم ہارس کلب کے شریک مالک ایناتولی زاک کو 9 سال اور 10 ماہ قید کی سزا دی گئی۔ اسے یہ سزا لاپرواہی اور غیر محفوظ سروسز کی بنا پر ہونے والی اموات پر دی گئی ہے۔ واضع رہے کہ تقریبا 300 سے زائد افراد نے اس اعلی پیمانے کے قحبہ خانہ میں منعقدہ ایک پارٹی میں شرکت کی۔
اس کلب سے باہر نکلنے کے صرف دو ہی تنگ راستے تھے۔ غیر قانونی آتشبازی کے شو کی وجہ سے پلاسٹک اور گھاس پھوس کے تنکوں کو آگ لگ گئی جس کی وجہ سے کلب کے اندر اشیا پگلنا شروع ہو گئیں اور دھواں اٹھنا شروع ہوگیا۔ دھوئیں کے باعث دم گھٹنے کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں میں سے اکثر باہر جانے کا راستہ تلاش نہ کرسکے۔ آتشزدگی کے اس واقعہ میں 83 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بیان کی گئی۔ پرم کی عدالت نے 7 دوسرے افراد کو مجرم گردانا ہے۔ ان میں کلب کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر، وہ آدمی جس نے آتشبازی کا شو دکھایا اور فائر سیفٹی کے تین اہلکار بھی شامل ہیں۔
6 طافراد کو 4 سے6 سال کے درمیان کی سزائیں دی گئی ہیں جبکہ علاقے کے فائر سیفٹی انسپکٹروں کے سابق سربراہ کو جرمانہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال کلب کے کمرشل ڈائریکٹر کونسٹانٹن مریکن کو ساڑھے6 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔ وہ آتشزدگی کے بعد بھاگ کر سپین چلا گیا تھا لیکن وہاں اسے گرفتار کر کے واپس روس بدر کر دیا گیا۔