ڈھاکا(جیوڈیسک)بنگلہ دیش میں اسلامی قوانین کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین اور پولیس کی جھڑپوں میں22 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہو گئے ہیں۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں اتوار کو شروع ہونے والے ہنگامے آج بھی جاری ہیں۔
شہر کے مختلف حصوں پر مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کا قبضہ ہے۔ کئی مقامات پر مظاہرین نے پولیس پر پتھرا کیا اور پٹرول بم پھینکے۔ جواب میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی، ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔ مختلف علاقوں میں مظاہرین اور پولیس کی دوبدو جھڑپوں میں 22 افراد ہلاک ہو گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ ہنگاموں میں 60 افراد زخمی ہوئے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مذہب کی توہین کرنے والوں کو کڑی سزائیں دی جائیں۔ بنگلہ دیشی حکومت نے کہا ہے کہ مذہب کے حوالے سے ملکی قوانین کافی ہیں جن میں تبدیلی کی ضرورت نہیں۔