ملک میں گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ساتھ لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں اضافے نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ عوام کی اس دکھتی رگ کو دیکھتے ہوئے تمام سیاستدان اپنے انتخابی جلسوں میں عوام کو لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کے وعدے کر رہے ہیں۔ ملک میں لوڈشیڈنگ کا جن بدستور بے قابو ہے۔ لوڈ شیڈنگ سے تنگ عوام کو نواز شریف عمران خان، الطاف حسین اور دیگر پارٹیوں کے رہنما روزانہ کی بنیاد پر اپنے جلسے جلوسوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے خواب دیکھا رہے ہیں۔
ملک بھر میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے گرمی سے ستائی عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ پنجاب کے تمام شہری اور دیہی علاقوں میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ لاہور میں ہر گھنٹے کے بعد ایک سے دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
روالپنڈی اور ساہیوال میں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا ہے۔ جس سے شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ کراچی کے علاقے میٹروول سائٹ میں آدھے گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ملک کے دیگر علاقوں بنوں ، ژوب اور میر پور آزاد کشمیر بھی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام کو شدید پریشانی ہے۔