عمران خان کے گرنے پر سیاسی رہنماں کا اظہار ہمدردی

Political leaders

Political leaders

عمران خان کے لفٹر سے گرنے کے واقعہ پر صدر، وزیراعظم اور تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کی دعا کی ہے، تحریک انصاف کے سربراہ سے اظہار یکجہتی کے لئے مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور متحدہ قومی موومنٹ نے انتخابی جلسے منسوخ کرنے اعلان کر دیا۔

لاہور کے علاقے غالب مارکیٹ میں عمران خان اسٹیج پر چڑھتے ہوئے لفٹر سے گر گئے اور پھر یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ ملک بھر کے سیاسی رہنماں اور اعلی شخصیات کی جانب سے ہمدریوں اور اظہار یکجہتی کا تانتا بندھ گیا۔ نگران وزیراعظم میرہزار خان کھوسو اور صدر آصف علی زرداری نے عمران خان اور ان کے کارکنوں کے ساتھ اظہار ہمدری کیا۔

مسلم لیگ(ن) کے سربراہ نواز شریف نے بھی پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ سے اظہار ہمدری کرتے ہوئے ان کے خلاف ٹی وی پر اشتہاری مہم فوری بند کرنے کا حکم دیا اور آج انتخابی مہم بھی منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے شوکت خانم اسپتال میں عمران خان کی عیادت کی اور ان کے لئے نیک تمناں کا اظہا ر کیا۔

عمران خان نے عیادت کرنے پر شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے عمران خان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سیالکوٹ اور راولپنڈی سے اپنے ٹیلی فونک خطاب کو منسوخ کر دیا اور قوم سے ان کی صحت یابی کی دعا کی اپیل کی۔ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے عمران خان کے لئے خصوصی دعا کی۔

مسلم لیگ (ق) کیسربراہ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھاکہ پوری قوم کی دعائیں عمران خان کے ساتھ ہیں۔ پیپلز پارٹی نے بھی آج انتخابی مہم نہ چلانے کا اعلان کیا، ملتان میں ہونے والاجلسہ منسوخ کر دیا گیا۔ نگران وزیراعلی پنجاب نے بھی عمران خان کے زخمی ہونے پر اسپتال جاکر ان کی عیادت کی اور کارکنوں سے ان کی صحت یابی کی دعا کی اپیل کی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بھی عمران خان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے قوم سے ان کے لئے دعاوں کی اپیل کی۔ اے این پی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سیدکا کہنا تھاکہ وہ عمران خان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خورشید محمود قصوری نے بھی اسپتال میں عمران خان کی عیادت کی۔ پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی اسپتال پہنچے اور چیئرمین کی خیریت دریافت کی۔ سابق وزیرداخلہ رحمن ملک کا کہنا تھا کہ واقعہ عمران خان کے خلاف سازش معلوم ہوتا ہے جس کی اعلی سطح کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔