پاکستان(جیوڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا ہے کہ مختلف با اثر کاروباری لابیاں الیکشن کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں تاکہ تبدیلی کے بجائے سابقہ حکومت دوبارہ برسر اقتدار آجائے اور ان سے مل کر قومی وسائل کی لوٹ مار شروع کر دے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف یا عمران خان کی کامیابی کی صورت میں بزنس مافیاں کے لئے صورتحال غیر یقینی ہو جائے گی۔
جس سے ان کے مفادات پر ضرب پڑ سکتی ہے۔ جس سے بچنے کے لئے انھوں نے خزانوں کے منہ کھول دئیے ہیں۔ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ناکام رہنے والے حکومت کے الیکشن فنڈ میں آٹو، فارما، ٹیکسٹائل، سیمنٹ ،شوگراور آئل اینڈ گیس سیکٹر بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ مگر سب سے پیش پیش کیپٹو پاور مافیا ہے جو پیپلز پارٹی کے دور میں فائدہ اٹھانے کے بعد اب نگران حکومت کی بھی منظور نظر ہے۔
ان کے اثر رسوخ کا یہ عالم ہے نیب کی طرف سے اربوں کے گھپلوں کے انکشاف کے بعد دو وفاقی وزرا اپنی تمام تر کوششوں اور دعووں کے باوجود ایک منٹ کے لئے بھی گیس کی سپلائی نہ روک سکے اور انھیں پٹرول کے مقابلہ میں گیس 83فیصد سستی مل رہی ہے۔ جس سے ملک کو سالانہ 70ارب سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔