اسلام آباد(جیوڈیسک)صدر آصف علی زرداری نے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی کو 30 اپریل کو ایک خفیہ خط لکھا جس میں انہوں نے سکیورٹی کی صورت حال اور تین سیاسی جماعتوں پر طالبان کے متواتر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، خط میں انہوں نے پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی جانب سے الیکشن کمیشن کے کچھ ارکان کے جانب دارانہ رویے کا بھی ذکر کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی جانب سے پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور اے این پی پر تقریبا روزانہ سنگین حملے کیے جارہے ہیں اور اگر اس صورت حال سے نہ نمٹا گیا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے جبکہ دوسری جانب کچھ جماعتوں کو اپنی انتخابی مہم چلانے کی پوری اجازت ہے۔
ایک صدارتی ذریعے نے بتایا ہے کہ اس خط کی ایک کاپی نگراں وزیر اعظم کو بھی بھیجی گئی ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سکیورٹی کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔