اسلام آباد(جیوڈیسک)لاپتہ افراد سے متعلق کیس میں عدالتی احکامات کے باوجود 7 قیدیوں کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔اٹارنی جنرل کہتے ہیں۔قیدیوں کو پیش کرنے پر تحفظات ہیں،مگر پیش کرینگے،فی الحال الیکشن کے باعث مصروفیات ہیں۔سپریم کورٹ میں اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان،جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔
عدالت میں درخواست گزار کے وکیل طارق اسد اور اٹارنی جنرل آف پاکستان عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت کو بتایا گیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود 7 قیدیوں کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 7 قیدیوں کی عدالت میں پیشی سے متعلق عدالتی احکامات وزارت قانون اور وزارت داخلہ کوبھجوا دیئے گئے ہیں۔قیدیوں کو پیش کرنے پر تحفظات ہیں،مگر اس کے باوجود انہیں پیش کرینگے۔
الیکشن کی مصروفیات کے باعث اس بار پیش نہیں کیا جاسکتا،کچھ وقت دیا جائے۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ وہ آئندہ سماعت پر حاضر ہوں اورقیدیوں کو بھی ہر صورت میں پیش کیا جائے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت چودہ مئی تک ملتوی کر دی۔