پاکستان(جیوڈیسک)سینٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفا ع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2013 کے انتخابات کا ٹرن آوٹ پہلے کی نسبت اچھا رہے گا ، ان کا کہنا تھا کہ 1970 کے الیکشن کے بعد اب اس الیکشن میں لوگ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
بین الاقوامی الیکشن مبصرین کے وفد کو عام انتخابات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے سینٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ اصل مقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے درمیان ہوگا اور نئی حکومت مخلوط طرز کی ہوگی۔ انتخابات میں خواتین اورنوجوانوں کا کردار انتہائی اہم ہوگا اور پہلی مرتبہ پاکستان میں انتخابات کا انعقاد اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے بغیر ہو رہا ہے۔
ملکی اور غیر ملکی عناصر بھی عام انتخابات میں مداخلت نہیں کر سکیں گے۔ فوج عام انتخابات میں اس بار سوائے سکیورٹی کی فراہمی کے کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں کرے گی کیونکہ وہ شفاف اور پر امن انتخابات کی خواہاں ہے تاہم مخلوط حکومت ہی بنے گی اور مسلم لیگ ق بھی اس حکومت کا حصہ ہو سکتی ہے۔
انہوں نے وفد کو ملک میں جاری انتہا پسندی اور دہشت گردی کے حوالے سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس صورت حال کو قابو کرنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو متفقہ طور پر ایک پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ان کو قابو کرنا ہو گا۔
وفد کے سربراہ ناروے کے سابق وزیر اعظم کیجل مگنی بوبیدوک نے کہا کہ وہ پاکستان میں انتخابات کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ یہ بات خوش آئندہ ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے پر امن ، شفاف انتخابات کے ا نعقاد کا قیام چاہتے ہیں