اسلام آباد(جیوڈیسک)یورپی یونین کے مبصر گروپ کے سربراہ مائیکل گہلر نے کہا ہے کہ پاکستان میں 10 فیصد پولنگ اسٹیشنوں میں دھاندلی اور طریقہ کار کی سنجیدہ خلاف ورزیاں دیکھی گئیں۔ الطاف حیسن یا کسی اور کے بیانات پر تبصرہ کرنا ہمارے دائرہ کار میں نہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں مائیکل گہلر نے کہا کہ شدت پسندوں کے حملوں کے باوجود انتخابی عمل مکمل ہونا خوش آئیند ہے، انتخابات کے روز تشدد کے 62 واقعات میں 64 اموات ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چند امیدواروں کو ایک حلقے سے نااہل کیا گیا مگر دوسرے حلقے سے انتخابات لڑنے کی اجازت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے انتخابی مہم کے دوارن چند سیاستدانوں اور جماعتوں کو اپنی کوریج میں نظرانداز کیا، دو ماہ بعد پاکستان میں انتخابات سے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک مکمل ریگولیٹری دائرہ کار قائم کرنے کیلئے اپنے اختیارات استعمال نہیں کیے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے انتظام کے تمام پہلوں کی مکمل ذمہ داری نہیں۔
مائیکل گہلر نے کہا کہ جن پولنگ اسٹیشنوں کے ہم نے دورے کیے ان میں 90 فیصد میں شفافیت تھی، 10 فیصد میں دھاندلی اور طریقہ کار کی سنجیدہ خلاف ورزیاں دیکھی گئیں۔ صوبہ سندھ کے کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کے طریقہ کار میں خامیاں دیکھی گئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین یا کسی اور کے بیانات پر تبصرہ کرنا ہمارے دائرہ کار میں نہیں۔ الطاف حیسن کے لندن میں بیٹھ کر بیانات اگر برطانوی قوانین کی خلاف ورزی ہوئی تو قانون کے مطابق کاروائی ہو گی۔