افغانستان (جیوڈیسک) مسلم لیگ ن کی نو منتخب حکومت کو اقتدار سنبھالتے ہی متعدد چیلنجز کا سامنا ہوگا جن میں معیشیت ، امن و امان کی صورتحال سمیت خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات سر فہرست ہیں ۔ نواز شریف کے بطور وزیر اعظم تعیناتی کا بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے ۔ امریکہ، بھارت ، افغانستان برطانیہ سمیت کئی ممالک کے سربراہان نے نواز شریف کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
نواز شریف کے گزشتہ دور حکومت میں ان کی امور خارجہ کی ٹیم کے اہم رکن اور سابق سفیر اکرم ذکی کا کہنا ہے کہ نواز شریف پاکستان کی خارجہ پالیسی کو معاشی پالیسی کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کرینگے۔ تجزیہ کاروں کی رائے میں نواز شریف کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ان کو خارجہ پالیسی میں اہم اور ٹھوس فیصلے کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔
چین کے وزیراعظم، اور امریکی سیکریٹری خارجہ جلد پاکستان کو دورہ کرنے والے ہیں۔ بھارت کی قیادت نے بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات کے بہتر ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ تاہم مسلم لیگ ن کی حکومت کو خارجہ امور کے میدان میں زبردست چیلنجز کا سامنا بھی ہوگا۔
پی ٹی سی ڈرون حملوں کی بندش، پاک افغان سرحد پر دراندازی روکنا، گوادر پورٹ ، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ، بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنا سمیت مسلم لیگ ن کی حکومت کے بڑے چیلنجزہونگے جنھیں حل کرنے کے لیے بہترین سفارتی ٹیم تشکیل دینا ہوگی۔