ٹیکس

Riots

Riots

دنیا میںموجودہر چیز کے کچھ حقوق ہوتے ہیںاور کچھ فرائض کیسی عجیب حقیقت ہے کہ تمام کے تمام اپنے حقوق کی جنگ لڑتے نظر آتے ہیں اور کو ئی بھی اپنے فرائض کی ادائیگی کی جنگ نہیں لڑتا جس کی وجہ سے دنیا میں فسادات ،کرپشن اور بدحالی جنم لیتی ہے اگر تمام کے تمام اپنے فرائض احسن طریقے سے اداکرنے لگ جائے ۔ تو ہر شخص یا جاندار کو اپنے حقوق میسر آجائے گی مگرہم سب اپنے حقوق کیلئے کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ مگر فرائض پر بحث کرنا پسند نہیں۔اسی طرح شہری اور ریاست کے درمیان بھی حقوق و فرائض کی جنگ جاری رہتی ہے ہر شہری کا فرض ہو تا ہے کہ وہ ریاستی امور سرانجام دینے کیلئے ریاست کو باقاعدہ ٹیکس ادا کرے اور ریاست کا فرض ہو تا ہے۔

شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرے ہرسال فیڈرل بورڈ آف ریونیو یہ شکایت کرتا نظر آتا ہے کہ اس سال ہم تیکس جمع کرنے میں مکمل طور پر کامیاب نہیں ہو ئے بیشک FBRایک ادارہ ہے اور پاکستانی شہری اس کے کسٹمر ہیں اور ہمیشہ وہی کاروبار یا دوکان ترقی کر تی ہے جو اپنے کسٹمر کے ساتھ احسن طریقے سے پیش آئے اور اس کو سہولیات بھی میسر کرے مگر بدقسمتی سے FBRنے کبھی بھی اپنے کسٹمر کی تربیت دینے کیلئے اقدامات نہیں کئے، بس اخبارات اور ٹیلیویژن پر اشتہارات دے کر میڈیا کو خریدنے پر زور دیا تاکہ وہ ان کے کارنامے عوام کے سامنے نہ پیش کر سکے۔بیشک قانون سازی کا کام پارلیمنٹ کا ہے اور اس کے ممبران کی اکثریت کی منظوری کے بعد ہی بل پاس ہو تا ہے۔

بدقسمتی سے اکثر امیدوار ہی نیشنل ٹیکس نمبر سے محروم ہوتے ہیں باقی قوم کا آپ خود حساب لگا لیں۔ ایک نظر حلقہ این اے113کے امیدواروں کی طرف سے جمع کروائے گئے کاغذات کی طرف ڈالتے ہیں۔جس کے مطابق 3سال میں سب سے زیادہ ٹیکس 2817442رو پے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مرزا عبدالقیوم نے اپنے این ٹی این نمبر0261478-2سے جمع کروایا اور وہ25-10-1995سے ٹیکس نمبر رکھتے ہیں 2010میں ان کی آمدنی 4419950روپے تھی اور 2011میں 3155100اور2012میں 2825500رو پے تھی جبکہ جے یو پی کے امیدوار طارق مقصود ساہی نے 3سال میں375530رو پے ٹیکس جمع کروایا جبکہ ان کی آمدنی کی تفصیلات میں آمدنی سابقہ 3سالوں میں صفر تھی۔

P L M (N)

P L M (N)

پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سید افتخار الحسن شاہ نے ٹیکس نمبر3581115-3سے3سالوںمیں 96450روپے ٹیکس ادا کیا اور2010میں ان کی آمدن 970000روپے 2011میں990000روپے اور 2012میں ان کی آمدن1012000روپے تھی اور آزاد
امیدوار منور احمد گل نے ٹیکس نمبر3903649-9پر تین سالوں میں 16800رو پے کے حساب
سے 50400روپے ٹیکس ادا کیا آزاد امیدوار چوہدری صداقت علی نے ٹیکس نمبر1630903-7سے 3سالوں میں 49587روپے ٹیکس ادا کیا ان کی آمدن2010میں 295000روپے،2011میں 332000اور 2012میں صفر تھی مگر انہوں نے پھر بھی 2012میں 26625رو پے کا ٹیکس ادا کرتے ہیں ہو ئے قومی فریضہ ادا کیا ۔

سابق وفاقی وزیر اورپاکستان مسلم لیگ ق کے امیدوار علی اسجد ملہی نے ٹیکس نمبر1431505-0کے ذریعے 3سالوں 28608روپے ٹیکس ادا کیا اور ان کی آمدن 2010میں 425000روپے ،2011میں20475000اور2012میں 480000روپے تھی ان کے علاوہ6امیدواران نے 3سالوں میںصفر ٹیکس ادا کیا جبکہ وہ اپنا نیشنل ٹیکس نمبربھی رکھتے تھے ان میں پی پی پی پی کے سابق ٹکٹ ہولڈر ڈاکٹر ظہیر الحسن،مسلم لیگ نواز کے این اے111کے امیدوار ارمغان سبحانی ،سابق ایم ایل اے و پی پی پی کے امیدوار مقبول گجر ،پی پی پی کے امین سجاد ہیرا ،پی ٹی آئی کے چوہدری رئوف احمد باجوہ ،سردار انوار احمد خان ہیں جبکہ 3امیدواران نے تاحال ٹیکس نمبرحاصل نہیں کیا۔

Pakistan

Pakistan

ان میں غلام مصطفے گجر ،خالد محمود اور خاتون امیدوار طاہرہ تبسم شامل ہیں جبکہ ان کے علاوہ گوہر نواز ،شبیر احمد گجر اور سید عمران حیدر کی ٹیکس کی معلومات میسرنہیں آسکی ہر ممکن کوشش کی ہے کہ معلومات میں کو ئی ٹائپنگ کی غلطی سرزد نہ ہو نے پائے اگر ناکام رہا ہو تو اس کے لئے معذرت خواہ ہوںقارئین ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے ریاستی فرائض ہر صورت پورے کرتے ہوئے ریاست سے مطالبہ کرئے کہ وہ ہمارے حقوق پو رے کرے پھر ہی پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں قیادت کرنے کے قابل ہو سکتا ہے اگر حکومت اپنے شہریوں سے اپنے حقوق حاصل کرنا چاہتی ہے۔

تو وہ اپنے کسٹمر کو سہولتیں فراہم فراہم کر کے ان کو ٹیکس کی ریٹرن جمع کروانے اورٹیکس کی ادائیگی کے طریقے بتائے کیونکہ پاکستان میں جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے وہ پہلے دن سے ٹیکس ادا کر نے لگتا ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ پیدائش سے ہی ٹیکس نمبرجاری کر دے اور اپنے ایجنٹوں سے عوام کو نجات دلائے کہ عوام کو فری میں جمع کر وانے میں مدد فراہم کر ے پھر ہی پاکستان کے سرمایہ میں اضافہ ہو گا اور ملک ترقی کی منزل طے کر ے اب تو صرف FBRکے افسران ودرجہ چہارم کے ملازم ترقی کی منازل طے کر رہے ہیں ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 2013-14 کے بجٹ میں ٹیکسوں کا ہدف 24 کھرب روپے رکھا گیا ہے، دیکھتے ہیں کتنے فیصد کامیابی اگلے ہفتے بننے والی حکومت حاصل کرتی ہے۔

Zeeshan Ansari

Zeeshan Ansari

تحریر :ذیشان انصاری ڈسکہ
موبائل نمبر03136462677