پشاور(جیوڈیسک)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ آنے والے حکمران جان لیں، عدلیہ انہیں کوئی رعایت فراہم نہیں کرے گی ۔عدالت عالیہ پشاور میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک سول حکومت سے سول حکومت کو اختیارات منتقل ہوئے،جمہوریت کا سلسلہ جاری رہا تو فلٹریشن ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت صوبے میں امن کے قیام کے ساتھ تعلیم اور صحت کی بنیادی اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ریاست کے دیگر ادارے صحیح طور پر کام نہیں کر رہے،اس لئے عدلیہ پر بوجھ آ گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچیس اضلاع میں کنزیومر کورٹ قائم کئے جائیں گے۔ان کے ساتھ موبائل کورٹس بھی قائم کئے جائیں گے جو بلٹ پروف ہونگے۔چیف جسٹس نے پچاس ایڈیشنل اینڈ سیشن ججوں کو گاڑیوں کی چابیاں دیں۔