لاہور(جیوڈیسک) دسویں ویمن سائکلنگ چیمپئن شپ آرمی کی جیت کے ساتھ ختم ہوگئی لیکن ویمن سائیکلسٹس کا کہنا ہے کہ سہولیات تو ملتی نہیں اور ایسے مقابلے پکنک کے سوا کچھ نہیں۔لاہورکرکٹ ہاکی کو چھوڑ کر پاکستان میں دوسرے کھیلوں کا حال کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔
سائیکلنگ کے کھیل کا حال تو برسوں سے جوں کا توں ہی ہے۔ لاہور میں ویمن سائیکلنگ چیمپئن شپ میں ملک بھر سے لڑکیوں نے حصہ لیا لیکن انہیں گلہ ہے کہ مقابلوں کے لیئے سائیکل بہترتھی اور نہ ہی ٹریک۔ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ وسائل میں رہ کر جو کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔
ویمن سائکلسٹس کی تعداد بڑھانے کے لئے پہلی بار چیمپئن شپ میں جونیئر لڑکیوں کو بھی موقع دیا گیا۔ چیمپئن شپ میں نو ٹیموں نیحصہ لیا تھا اور ہمیشہ کی طرح اس میں بھی صوبوں کے بجائے ڈیپارٹمنٹس کی کھلاڑیوں کی کارکردگی نمایاں رہی۔