لاہور(جیوڈیسک) لاہورگزشتہ حکومت اقتدار میں آئی تو شارٹ فال 3 ہزار میگاواٹ جبکہ سرکلر ڈیٹ 250 ارب روپے کے لگ بھگ تھا ،حکومت نے آتے ہی دعوی کیا کہ دسمبر 2009 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا، لیکن حکومت چلی گئی۔
دعوے دھرے رہ گئے،الٹا سرکلر ڈیٹ 600 ارب اور شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ تک چلا گیا گرمی کے ابتدائی دنوں میں ان دعووں کے باقی پول بھی کھل گئے لاہور سمیت شہروں میں 16 سولہ گھنٹے جبکہ دیہات میں 21 گھنٹے بجلی بندرہتی ہے توانائی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی حکومت نے ہنگامی اقدامات نہ کیے تو گرمیاں گزارنا مشکل ہو جائے گا۔
پرائیویٹ سیکٹر میں بجلی بنانے کی مشینری کی درآمد کے لئے 5 سے 10 سالہ ڈیوٹی فری پالیسی لانا ہو گی۔گیس اورتیل کمپنیوں کو اربوں روپے کی ادائیگی بھی فوری کرنا ہو گی ۔ یہ بحران نئی حکومت کے لئے بڑا امتحان ثابت ہو گا۔