لاہور (جیوڈیسک) لاہور نگران وزیر علی بلوچستان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو اس کا حق ہمیشہ احسان سمجھ کر دیا گیا۔ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں نہیں ہوتے کہیں اور ہوتے ہیں۔
یہ بات نگران وزیراعلی غوث بخش باروزئی نے پنجاب یونیورسٹی میں اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقعدہ تقریب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی معدنیات پر عالمی استعمار کی نظریں ہیں۔ جگہ جگہ فرنچائز پیسے لئے بیٹھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں نو گو ایریا سٹرکیں نہ ہونے کی وجہ سے ہیں۔
غوث بخش باروزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں نہیں ہوتے بلکہ کہیں اور ہوتے ہیں۔بلوچستان میں ایسی قیادت کی ضرورت ہے جس کو مسائل کا ادراک ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی محرومیاں ختم کرنے کے لئے پنجاب کو بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا ہو گا۔
ابھی وقت ہے مسائل پر قابو پا کر محرومیاں ختم کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بغیر کابینہ کے الیکشن کا انعقاد کروایا ان کا کہنا تھا کہ بلوچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے تمام مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔