اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاسپورٹ اسکینڈل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاسپورٹ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈی جی پاسپورٹ ذوالفقار چیمہ اور دیگر فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ ذوالفقار چیمہ نے عدالت میں بیان دیا کہ وزرات داخلہ کے افسران کے کہنے پر پنچر لگانے والوں کو بلیو پاسپورٹ جاری کئے گئے۔ انہوں نے عدالت میں پاسپورٹ اور فیس کی تفصیل بھی پیش کی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ڈی جی پاسپورٹ نے پاسپورٹ بحران پراسی فی صد قابوپا لیا گیا ہے۔
تمام سمندر پا پاکستانیوں کوپاسپورٹ جاری کردیئے گئے ہیں۔ ڈی جی پاسپورٹ نے بتایا عازمین حج کو پاسپورٹ کا اجرا پہلی ترجیح ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا کہنا تھا کہ آٹھ لاکھ پاسپورٹس التوا کاشکارتھے ابھی یہ التوا چارلاکھ رہ گیا ہے اور پندرہ جون تک صورتحال معمول پر آجائے گی۔
انھوں نے کہا کہ حج پرجانیوالے حجاج کرام کوپاسپورٹ پہلے مہیا کردیئے جائیں گے وزیراعظم نے لیمینشن کیلئے خصوصی فنڈذ جاری کئے اس حوالے سے پاسپورٹ کے اجرا کیلئے بھرپورکام جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹائوٹ مافیا اورایجنٹوں کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے۔