جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی نہیں بلکہ پاکستان پر مسلط کی گئی ہے، جتنی جلد اس سے ہم نکل جائیں ہمارے حق میں بہتر ہے۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کا اعلان دراصل ہماری پالیسی اور مقف کا تسلسل ہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ طالبان سے مذاکرات نتیجہ خیزہونگے۔ وقت آگیا ہے کہ اپنی خارجہ پالیسی کا رخ متعین کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں متفقہ طور پر منظور کئے جانے والے رہنما اصولوں پر عملدرآمد کیا جائے۔
مولانا فضل الر حمان کا کہنا تھا کہ طالبان کے اسی گروپ سے مذاکرات ہونگے جو مزاحمت کار ہیں، جو تحریک طالبان کے نام سے سرگرم ہیں۔ انہوں نے ڈرون حملوں کو ملکی سالمیت کے منافی عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ خواہ کچھ کہے جب ہم نے مضبوطی سے فیصلے کئے تو پھر ان کا جواز ختم ہو جائے گا۔