اسلام آباد(جیوڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین سے وصولی بند کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ آنے والی حکومت پر چھوڑ دیا جائے ،سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس سینیٹر زاہد خان کی صدارت میں ہوا۔
سیکریٹری پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ قومی مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے بجلی کے لیے وزارت خزانہ کو ساڑھے 22 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا۔ لیکن انہیں ابھی تک صرف 5 ارب دیئے گئے ہیں،28 مئی کو مزید 10 ارب دینے کا کہا گیا ہے۔
سینیٹر زاہد خان نے سیکریٹری پانی وبجلی سے پوچھا کہ لوڈ شیڈنگ کے بارے میں درست بتائیں، آپ لکھ کر بھجواتے ہیں کہ 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔حقیقت میں 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ جس نے بھی غلط ڈیٹا بھیجا، اسے معطل کر کے انکوائری کا حکم دیں گے۔