لاہور(جیوڈیسک) لاہور میں خسرے سے اموات کاسلسلہ نہ رک سکا۔ موذی مرض نے ایک اور معصوم کی جان لے لی۔گنگارام ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بادامی باغ کے رہائشی 6سالہ عدیل کو چند روز قبل خسرے کے باعث ہسپتال لایا گیا جسے علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی گئیں مگر وہ جانبر نہ ہوسکا جس سے پنجاب میں خسرے سے مرنیوالوں کی تعداد 103 ہوگئی ہے۔
جن میں سب سیزیادہ اموات لاہور میں ہوئیں۔ محکمہ صحت پنجاب نیخسرے کی وبا پر قابو پانے کے لیے لاہور میں خصوصی مہم کے تحت انتیس لاکھ بچوں کو خسرے سے بچا کی ویکیسین بھی لگائی مگر ابھی تک اس کے موثر نتائج سامنینہ آسکے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ خسرے سے بچا کے انجکشن لگنے کے بعد اس کے اثرات دو سے تین ہفتے بعد سامنے آتے ہیں اور امید ہے کہ مئی کے آخر تک لاہور میں خسرے کے مریضوں اور اموات میں کمی واقع ہو جائے گی۔