ملک بھر میں جاری طویل لوڈ شئڈنگ نے عوام کو بے حال کر دیا ۔ بجلی کی فراہمی نہ ہونے اور گرمی میں اضافے کے باعث پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ لوڈ شیڈنگ کا جن بدستور بے قابو ہے۔ بیس بیس گھنٹے بجلی غائب ہے۔ فیصل آباد راولپنڈی ، مظفر گڑھ، جھنگ، رحیم یار خان، صادق آباد اور حافظ آباد میں طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث معمولات زندگی درہم بر ہم ہو کر رہ گئے۔
لاہور میں شہری بیس بیس گھنٹے بجلی کو ترستے رہے ۔ لاہور کے قریب پانچ سو کیوی کی لائن خراب ہو گئی۔ پشارو کو تربیلہ ڈیم سے بجلی معطل ہے۔ پشاور سیمت خیبر پختون خوا کے کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی بند ہے۔ بجلی کا شارٹ فال پانچ ہزار چار سو میگاواٹ تک جا پہنچا ہے۔
سورج آگ کا گولہ بنا بیٹھا ہے۔ گرمی کا پارہ چڑھنے کے بعد اترنے کا نام نہیں لیتا۔ ایسے میں گھر تندور کی طرح تپ رہے ہیں۔ کیا ائیر کنڈیشنز۔۔ کیا روم کولر۔۔ پنکھوں کے پر تک نہیں ہلتے۔ بجلی کی مجموعی پیداوار دس ہزار چھ سو میگاواٹ ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے مطابق مختلف پاور پلانٹ کو ایندھن کی ترسیل جاری ہے۔ بجلی کی فراہمی میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے