کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں ایڈووکیٹ سندھ ہائیکورٹ اور ان کے 2 بچوں سمیت6 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 5 سالہ بچی سمیت6افراد کو زخمی کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ماڑی پور پر روڈ پر مچھر کالونی اسٹاپ کے قریب فائرنگ سے کار میں سوار سندھ ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ کوثر ثقلین شدید زخمی جبکہ ان کے دو بیٹے جاں بحق ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ماڑی پور روڈ پر واقع ایک نجی اسکول میں اپنے بچوں کو چھوڑنے جارہے تھے۔
فائرنگ سے ان کے دو بچے موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ لاشوں اور زخمی کوثر ثقلین شدید زخمی حالت میں سول ھسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ رینجرزنے جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول برآمد کرلئے۔ ایڈوکیٹ کوثر ثقلین محمدی کالونی میں رہائشی تھے اور جاں بحق ہونے والے ان کے دونوں بیٹے سندھ مدرستہ الاسلام سکول میں زیر تعلیم تھے۔
بچوں کی شناخت اویس عباس اور محمد عباس کے نام سے ہوئی ہے۔ رات گئے فائرنگ کے دیگر واقعات میں 3 افراد ہلاک ہوگئے، پولیس کے مطابق ماڑی پور روڈ پر فٹ بال گراونڈ کے قریب سے ایک شخص کی گولیاں لگی لاش ملی۔ آئی سی آئی پل کے قریب فائرنگ کے باعث ایک خاتون ہلاک ہوگئی، دونوں لاشوں کو سول ھسپتال منتقل کیا گیا۔ ایم ایل او سول ھسپتال ڈاکٹر آفتاب چنڑ کے مطابق خاتون کو تین گولیاں ماری گئی۔
دوسری جانب کھارادر میں پیٹرول پمپ کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سلیم نامی شخص زخمی ہوا،کورنگی نمبر ڈھائی میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوں کی فائرنگ سے 35 سالہ رضوان اللہ زخمی ہوگیا،جبکہ نیو کراچی سیکٹر 11 ڈی میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے 20 سالہ ارسلان زخمی ہوگیا،جسے طبی امداد فراہم کرنے کے لئے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ادھر شاہ لطیف ٹان کے علاقے صالح محمد گوٹھ میں نا معلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا جس کی شناخت 24 سالہ سیف اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ لانڈھی داود چورنگی کے قریب نا معلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے 5 سالہ بچی زخمی ہوئی جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دوسری طرف اسٹیل ٹان کے قریب چھریوں کے وار کرکے ایک شخص کو ہلاک کردیا گیا۔