اسلام آباد (جیوڈیسک) نندی پور ، چیچو کی ملیاں پاور پراجیکٹس کیس میں سپریم کورٹ وزارت پانی و بجلی کے حکام پر برس پڑی۔ چیف جسٹس کہتے ہیں کہ رینٹل پاور فیصلے کا حشر دیکھ لیا، حکم دیں تو عمل کون کریگا۔ سپریم کورٹ میں نندی پور، چیچوں کی ملیاں پاور پراجیکٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مشینری اس وقت بھی کراچی پورٹ پر موجود ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے لیے یہی مسئلہ ہے حکم دیں تو عمل کون کریگا۔ رینٹل پاور فیصلے کا حشر دیکھ لیا، سیدھا کیس بنتا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا جس پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدالت جو حکم دیگی، من وعن عمل کرینگے۔
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز چودھری نے ریمارکس دیے کہ لوگ بجلی کو ترس رہے ہیں لیکن سیکریٹری فنانس کے پاس وقت ہی نہیں۔ جسٹس اعجاز چودھری نے جوائنٹ سیکریٹری پانی و بجلی کیلیے ریمارکس دیے کہ آپ لوگوں کو سیدھا جیل بھیج دینا چاہیے۔ منصوبوں کی مشینری پورٹ سے سائٹس پر منتقل نہ ہونے پر عدالت نے متعلقہ حکام سے جواب طلب کر لیا۔