اسلام آباد (جیوڈیسک) مذاکرات طالبان کی اخلاقی برتری کیلئے رچائے جا رہے ہیں ، افواج کو حکم دیا جائے کہ کسی جماعت کو دشمن سے مذاکرات کی اجازت نہ دے، درخواست گزار سپریم کورٹ آف پاکستان میں طالبان اور حکومت کے درمیان مجوزہ مذاکرات کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے۔
افواج پاکستان کو حکم دیا جائے کہ سرزمین پاکستان پر کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کو دشمن سے رابطے مکالمے یا مذاکرات کی اجازت نہ دے۔ طالبان سے مجوزہ امن مذاکرات کیخلاف دائر ہونے والی ایک آئینی درخواست میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ آخر کیوں افواج پاکستان کو سفید جھنڈا اٹھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
جنگ میں کامیابی سے چند قدم کے فاصلے پر آخری قومی پرچم کو سرنگوں کرنے کا مقصد کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ امن مذاکرات دراصل طالبان کی مذہبی اور اخلاقی برتری کے لئے رچائے جا رہے ہیں۔ عدالت کی توجہ آئین کے آرٹیکل 190 پر دلائی گئی جس کی رو سے پاکستان کے تمام انتظامی اور عدالتی حکام سپریم کورٹ کی اعانت کے پابند ہیں۔