پاکستان کی 70 فیصد آبادی کا تعلق زراعت سے ہونے کے باوجود گزشتہ پانچ برس میں 1 ارب ڈالر سے زائد کی دالیں درآمد کی گئیں، اعداد وشمار کے مطابق پنجاب اور سندھ میں دالوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 30 سے40 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، رپورٹ کے مطابق سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں گزشتہ پانچ برس 2007-08 سے 2010-11 کے دوران مونگ کی پیداوار میں 4.89، چنے کی پیداوار میں 25.31 فیصد، مسور کی دال میں 68.60 فیصد، ماش کی پیداوار میں 43.02 فیصد اور پیاز کی پیداوار میں 8.01 فیصد کمی ہوئی۔
دوسری جانب سندھ میں گزشتہ پانچ برس کے دوران چنے کی پیداوار میں 38.92 فیصد، مسور کی پیداوار میں 22.22 فیصد، ماش کی پیداوار میں 20 فیصد اور پیاز کی پیداوار میں 25.35 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسمی حالات ، سیلاب اور دیگر مسائل کی وجہ سے گزشتہ دس برسوں کے دوران دالوں کی پیداوار میں کمی کا رجحان ہے۔
لیکن 2007-08 سے 2010-11 کے دوران مونگ، چنے، مسور اور ماش کی پیداوار میں تیزی سے کمی ہوئی جس کے باعث قیمتی زرمبادلہ خرچ کر کے باہر سے مہنگی دالیں درآمد کی گئیں اور ملک کے اندر دالوں کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 50 سے150 فیصد تک اضافہ ہوا۔