اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلامک انٹرنشنل یونیورسٹی کے نائب صدر ساجد رحمن کی تقرری کو غیر قانونی قرار دے کر عہدے سے فارغ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریری حکم نامے کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے اسلامک انٹرنشنل یونیورسٹی کے حکام کو ہدایت کی کہ یونیورسٹی کے نائب صدر کے لئے تین مہینے کے اندراشتہارات دینے کے بعد تقرری عمل میں لایا جائے۔
اسلامک انٹرنشنل یونیورسٹی کے اسٹاف ویلفیئر یونین کے صدر چوہدری نذیر نے اپنے وکیل محمد عمیر بلوچ کے ذریعے یونیورسٹی کے بائب صدر ساجد رحمان کی قابلیت کو عدالت میں چیلنج کیا تھا، ساجد رحمن کے وکیل اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس سردار محمد اسلم خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ ضروری نہیں کہ اشتہارات دینے کے بعد نائب صدر کی تقرری عمل میںلایا جائے۔
درخواست گزار چوہدری نذیر کے وکیل محمد عمیر بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسٹی کے نائب صدر ساجد رحمن اس عہدے کی قابلیت اور نہ ہی تجربہ رکھتے ہیں، جبکہ یہ یونیورسٹی کے فنانس، پلاننگ اور انتظامی امور دیکھتے تھے، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ ساجد رحمن کی ریٹارمنٹ کے بعد دوبارہ تقرری ہوئی تھی۔