اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں منشیات فروشی کی سزا چھ سال سے عمر قید میں تبدیل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہاہے کہ منشیات کا سارا دھندہ انسداد منشیات فورس کی ناک کے نیچے ہوتا ہے۔
منشیات فروشی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ منشیات کا سارا دھندہ اے این ایف کی ناک کے نیچے ہوتا ہیجدھر دیکھیں تباہی پھیر کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خیرآباد پل پر جا کر دیکھیں کیسیا سمگلنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے این ایف اتنی بڑی فورس ہیاس ادارے کو ایک میجر جنرل چلا رہے ہیں جس کے نیچے آٹھ بریگیڈیئر ہیں۔ چاہیے تو یہ تھا کہ منشیات کی ایک رتی بھی اسمگلنگ نہ ہو۔
چیف جسٹس نے اے این ایف کے پراسیکیوٹر شاہد عباسی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا انسداد منشیات فورس نے کبھی کسی سرغنہ کو پکڑا ہے۔ اے این ایف آج تک کسی بڑے ملزم تک نہیں پہنچی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ منشیات کے خاتمے میں اے این ایف کا کوئی کردار نہیں۔