اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب تقرری کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ دوسری طرف ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری نیفیصلے کیخلاف نظرثانی کی درخواست دائر کر دی۔ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریر کیا۔
فیصلہ 27 صفحات پر مشتمل ہیسپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری اپوزیشن لیڈر چودھری نثار سیمشاورت کئے بغیرکی گئی۔ دوسری طرف قومی احتساب بیورو کی سابق چیئرمین ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری نے اپنی تقرری کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی۔
نظرثانی کی درخواست ان کے وکیل لطیف کھوسہ نیدائرکی ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کو صرف صدر مملکت عہدے سے ہٹا سکتے ہیں۔ چیئرمین نیب سپریم کورٹ کو جوابدہ نہیں ہیں۔
چیئرمین نیب کی تقرری کو کالعدم قرار دینا نیب آرڈیننس سیکشن چھ کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ نے اٹھائیس مئی کو چیئرمین نیب تقرری کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری کی تقرری کالعدم قرار دیدی تھی۔