پنجاب (جیوڈیسک) نو منتخب اراکین کی حلف برداری کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہو رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کو دو تہائی اکثریت حاصل ہے۔ تحریک انصاف 26 ارکان کے ساتھ اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے گی۔ عام انتخابات کے بعد پنجاب اسمبلی کی رونقیں پھر سے بحال ہونے کو ہیں۔ نومنتخب ارکان کی حلف برداری کے لئے اجلاس یکم جون کی صبح دس بجے ہو گا۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے تین سو اکہتر کے ایوان میں سے تین سو اٹھاون نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
سولہویں پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اسپیکر رانا محمد اقبال نو منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ اعداد و شمار کے مطابق مسلم لیگ ن نے عددی اکثریت میں حریف جماعتوں کو خاصا پیچھے چھوڑ دیا ہے اور تین سو دس ارکان کے ساتھ سرفہرست ہے۔ پاکستان تحریک انصاف ایوان کی دوسری بڑی جماعت ہے جن کے چھبیس ارکان حزب اختلاف کے بنچوں پر بیٹھیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے نو ارکان منتخب ہو کر پنجاب اسمبلی میں پہنچے ہیں جنہوں نے تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی سات نشستوں کے ساتھ فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔ مسلم لیگ ضیا تین نشستوں، جماعت اسلامی، جمیعت علمائے اسلام، بہاولپور نیشنل پارٹی اور پاکستان نیشنل مسلم لیگ ایک ایک نشست کے ساتھ اسمبلی میں نمائندگی کریں گی جبکہ چھ ارکان نے آزاد حیثیت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نو منتخب ارکان کی حلف برداری کے بعد دو جون کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرائے جائیں جن پر رائے شماری تین جون کو ہو گی۔ قائد ایوان کے چنا کے لئے کاغذات نامزدگی پانچ جون کو جمع کرائے جاسکیں گے اور چھ جون کو ہونے والے اجلاس میں اراکین قائد ایوان کا انتخاب کریں گے۔