ملک بھر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کیا ہوا ہے جبکہ چیف سیکریٹری سندھ نے سرکاری دفاتر میں اے سی مختلف اوقات میں بند رکھنے کی ہدایت کردی۔ ایک طرف گرمی دوسری طرف بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا عذاب عوام جائے تو جائے کہاں گھر میں بجلی نہیں ، گھر سے باہر گرم ہواں نے لوگوں کو نڈھال کررکھا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے بھی سرکاری دفاترمیں مختلف اوقات میں اے سی بند رکھنیکی ہدایت جاری کردی ہے۔ اب سرکاری افسران صبح نو بجے سے گیارہ بجے تک اے سی بند رکھے گے جبکہ دن میں ایک بجے سے دو بجے تک اور شام چار بجے سے پانچ بجے تک بھی اے سی بند رکھیں جائے گے۔
لیسکو نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں لوڈشیڈنگ کے دورانئے میں کمی کی ہے تاہم اب بھی اکثر شہروں میں صورتحال ابتر ہے۔ مظفر گڑھ اور رنگ پور سمیت دیگر علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی ستائی عوام سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظفر گڑھ میں مظاہرین نے روڈ بلا کرکے ٹائر نظر آتش کرکے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت نو سے بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق اس وقت بجلی کی طلب سولہ ہزار اور پیداوار بارہ ہزار میگاواٹ ہے۔ اس طرح ملک بھر میں تین ہزارچار سومیگاواٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔