میکسیکو (جیوڈیسک) میکسیکو اور جرمنی نے ہتھیاروں کی تجارت سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کی توثیق کا اعلان کر دیا۔میکسیکو سٹی میکسیکو اور جرمنی کے وزرا خارجہ نے اعلان کیا کہ ان کے ممالک ہتھیاروں کی تجارت سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کی توثیق کریں گے۔ یہ معاہدہ جو کہ اندازا 60 بلین ڈالر سالانہ کے لگ بھگ ہے روایتی ہتھیاروں کی تجارت کو پہلی مرتبہ باقاعدہ بنائے گا۔
اس عمل کو مکمل ہونے میں کم ازکم دو سال درکار ہوں گے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپریل میں اس معاہدے کی منظوری دی ہے۔ میکسیکو کے وزیر خارجہ جوز انتونیومیڈی اور ان کے جرمن ہم منصب گائیڈو ویسٹرویلے نے تعلقات کے فروغ کے لئے میکسیکو میں کئے جانیوالے مذاکرات میں کہا کہ وہ اپنے ممالک کی طرف سے اس معاہدے کی توثیق کریں گے۔
میڈی نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس معاہدے کا کوئی زیادہ جارحانہ سکوپ ہوتا لیکن ان ہتھیاروں کے ان ہاتھوں میں جانے جن کے ہاتھوں میں یہ نہیں ہونے چاہئیں کی روک تھام کے لئے بڑھتی ہوئی پابندیاں ایک اچھا اقدام ہے۔ اس معاہدے کا مقصد ممالک کو ہتھیاروں کی برآمدات پر قومی کنٹرول قائم کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ ان کو ان ہتھیاروں کی فروخت سے قبل یہ اندازہ بھی لگانا ہو گا کہ آیا کسی ہتھیار کو نسل کشی، متشدد انتہا پسندوں یا منظم مجرم گروہوں کی طرف سے جنگی جرائم کے لئے استعمال تو نہیں کیا جائے گا۔
ویسٹرویلے وزیر خارجہ کی حیثیت سے میکسیکو کے تیسرے سرکاری دورے پر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی سیاسی حکمت عملی کا مقصد اس لاطینی امریکی ملک کے ساتھ کہیں زیادہ قریبی تعلقات قائم کرنا ہے۔ جرمنی میکسیکو کا یورپی یونین میں سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے جبکہ وہ دنیا میں میکسیکو کا پانچواں سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔