سپریم کورٹ میں پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت آج پھر ہوگی جبکہ ججزنظربندی کیس میں سابق صدر کے خلاف پہلا نامکمل عبوری چالان پیش کر دیا گیا۔ گذشتہ سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔
درخواست گزار مولوی اقبال حیدر کے وکیل اے کے ڈوگر نے کہا کہ آئین پامال کرنے والے سے وی آئی پی سلوک ہوگا تو عبرت کیسے آئے گی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا کہ غداری کے مقدمہ میں مشرف کیلئے کیا سزا ہونی چاہئے۔ اے کے ڈوگر نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ معاملہ خصوصی ٹرائل کورٹ کو بھجوا دے۔ پرویز مشرف کی سزا کا فیصلہ خصوصی عدالت کرے گی۔
دوسری جانب ججز نظر بندی کیس میں سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف پہلا نا مکمل عبوری چالان پیش کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق پہلے نا مکمل عبوری چالان میں دس سینئر وکلا سمیت سولہ گواہوں کے بیانات شامل ہیں۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی تقریرکی ویڈیو ریکارڈنگ اور تین نومبر دو ہزار سات کی ایمرجنسی کے نفاذ کے وقت اخبارات کے تراشے بھی چالان کا حصہ ہیں۔