ہنگو (جیوڈیسک) ہنگو میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی فریدخان کے قتل میں ملوث شدت پسند کمانڈر مفتی حامد کو گرفتار کر لیا، فرید خان اور ان کے ڈرائیو رکی نماز جنازہ آج صبح دس بجے درویزی پلوسہ میں ادا کی جائے گی، آج تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے نو منتخب رکن فرید خان، تحریک انصاف کے کارکن کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت کے بعد ہنگو کے علاقے اسپن خاوری سے واپس گھر جارہے تھے۔
محلہ سنگیڑ میں ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کے بھائی شاہنواز اور ڈرائیور زخمی ہو گئے۔ بعد میں ڈرائیور بھی دوران علاج دم توڑ گیا۔ فرید خان نے 2013 کے انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لے کر پہلی مرتبہ سیاست میں قدم رکھا تھا۔ فرید خان ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ مالی مسائل کی وجہ سے انھیں پشاور یونی ورسٹی میں اپنی بی اے کی تعلیم بھی ادھوری چھوڑنی پڑی۔ فرید خان اپنی انسان دوستی اور ہمدردی کی وجہ سے علاقے میں ایک مقبول رہنما بن گئے تھے۔
ان کے قریبی افراد کا کہنا ہے کہ فرید خان جب ریٹرننگ افسر کے دفتر میں کاغذات نامزدگی داخل کرنے گئے تو اس وقت ان کے جیب میں صرف سو روپے تھے۔ ان کا کل اثاثہ چند مرلے آبائی زمین تھی جو انھیں وراثت میں ملی تھی۔ فرید خان پی کے 42 پر آزاد حیثیت سے منتخب ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔
فرید خان کے قتل کے بعد ہنگو کے علاقے کندوکلے میں پولیس اور فورسز نے شدت پسندوں کے مرکز پر چھاپا مار کر شدت پسند کمانڈر مفتی حامد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔