اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد آئندہ پانچ سالہ منصوبے کے تحت بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کو صرف ماہانہ ایک سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین تک کر دیا جائے اور گیس بحران کے خاتمے تک نئے سی این جی اسٹیشنز کے قیام پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔
منصوبے کے تحت پانچ سالوں میں مقامی وسائل سے 10ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار اور اس کی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک پر 31 ارب ڈالر کی سرمایہ کا ری کا تخمینہ ، توانائی سے متعلق منصوبہ بندی کمیشن کی طرف سے تیار کیے گئے 5سالہ منصوبے کا مسودہ جیو نیوز کو موصول ہو گیا۔
منصوبہ بندی کمیشن کی طرف سے تیار کیئے گئے آئندہ پانچ سالہ منصوبے کے مسودے کے مطابق بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ کر کے اسے صرف ماہانہ 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین تک محدود کر دیا جائے گا ، وہ صنعتی صارفین جو 50فیصد اضافی قیمت دیں۔
ان کو بلاتعطل بجلی کی فراھمی کیلئے الگ ٹیرف متعارف کرایا جائے گا ، مسودے کے مطابق بجلی کے لائن لاسز جو اس وقت 20 فیصد تک ہیں انہیں 10 فیصد پر لایا جائے گا ، فرنس آئل پر چلنے والے تھرمل پاور پلانٹس کو 2ارب ڈالر کی لاگت سے کوئلے پر منتقل کیا جائے گا ، تاکہ بجلی کی لاگت کم ہو جائے مسودہ کے مطابق سندھ میں تھر کے کوئلے سے 5000 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی، مسودے میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں مقامی وسائل سے بجلی کی پیداوار کیلئے 21 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا تخمینہ ہے جبکہ 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کا ری بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک پر ہو گی۔
بجلی صارفین کیلئے پری پیڈ بلنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا ، پری پیڈ بلنگ سسٹم وصولیاں بہتر بنائے گا ، توانائی کے شعبے مین گردشی قرضوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا ،سولر ہوا ، بگاس، اور بائیو گیس سے بجلی کی پیداوار منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، بجلی پیداواری اور تقسیم کارکمپنیوں میں اصلاحات کی جائیں گی، پانچ سالوں میں گیس کی پیداوار یومیہ 4.33 ارب مکعب فیٹ سے 5.12 ارب مکعب فیٹ تک بڑھائی جائے گی۔
پانچ سالوں میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کھودے جانے والے کنووں کی تعداد سالانہ 100 سے بڑھا کر 130کی جائے گی ، گیس کی قیمتوں میں توازن لایا جائے گا، منصوبے کے مطابق ،گیس بحران کے خاتمے تک نئے سی این جی اسٹیشن کے قیام پر پابندی ہو گی۔