استنبول (جیوڈیسک) ترکی میں پھرسے حکومت مخالف مظاہروں نے زور پکڑ لیا، چار روز سے استنبول اور انقرہ میں،پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں جبکہ پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے، وزیراعظم طیب اردگان نے شدت پسندوں کو مظاہروں کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
استنبول میں ایک عوامی باغ کی جگہ پر سلطنتِ عثمانیہ دور کی بیرکس اور اس میں ایک شاپنگ سینٹر کی تعمیر کے متنازعہ منصوبے کے خلاف شروع ہونے والا مظاہرہ دارالحکومت انقرہ سمیت ملک کے دوسرے علاقوں تک پھیل گیا ہے۔
انقرہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں علاقہ میدان جنگ بنا رہا،مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس استعمال کی۔ ترک وزیر اعظم طیب اردگان کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف مظاہرے ترک سپرنگ نہیں بلکہ یہ مظاہرے شدت پسند عناصر کرا رہے ہیں۔